جب واپس آئی تو ایسا لگتا تھا جیسے میرا اندر بھی اور باہر بھی دھل گیا ہے‘ مجھے تسبیح خانہ سے جانے کا بہت دکھ تھا میں بار بار تسبیح خانہ کی طرف دیکھتی اور روتی رہی ایسا لگتا تھا جیسے اب بھی آپ کی آواز کانوں میں گونج رہی ہے میں اب روزانہ ایک درس ضرور سنتی ہوں جس سے سکون ملتا ہے ۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ آپ کو بہت خوش رکھے اللہ تسبیح خانے کو ہرطرف سے وسعت دے اور اللہ آپ کو اور آپ کی نسلوں کو سدا تسبیح خانے سے اخلاص کے ساتھ جوڑے رکھے اور اللہ آپ دامت برکاتہم کا سایہ ہمارے سروں پر تاقیامت سلامت رکھے۔ آمین!
میں نے عبقری روحانی اجتماع میں شرکت کیلئے کافی دعائیں کیں تو اللہ کے فضل و کرم سے میں، میری دونوں بہنیں اور میرے پیارے ابو(اللہ ان کی ساری پریشانیاں دور فرمائے) جمعہ کے دن 30.2 بجے تسبیح خانہ پہنچ گئے میں بہت خوش تھی۔ میری بڑی خواہش پوری ہوگئی تھی‘ ہمیں لاسٹ فلور پر آخر میں جگہ ملی اور اس کے اوپر چھت تھی ‘ تسبیح خانہ تو مکمل بھرچکا تھا‘ہمارا بیگ بھاری تھا تو بڑی مشکل سے اٹھایا سیڑھاں چڑھتے چڑھتے میرا تو دم نکلا جارہا تھا لیکن اندر ایک جذبہ تھا وہ یہ تھا کہ تسبیح خانہ سے کچھ لے کر جانا ہے‘ درس تو تقریباً ختم ہوچکا تھا سوال و جواب کی نشست تھی‘ میری جمعہ کی نماز بھی قضا ہوگئی (مجھے نماز کے جانے کا بہت افسوس تھا) لیکن واش روم میں باری ہی کوئی نہیں آنے دیتا تھا خیر ہمیں نیچے فرش پر جگہ نہ ملی تو ہم نے صوفے اور بنچ پڑے ہوئے تھے اور یہاں سب کے بیگ پڑے تھے ہم نے وہ ٹیبل پر رکھے اور خود صوفے پر بیٹھ گئے، بہت مزہ آیا اور آپ نے کہا تھا کہ باہر نہیں نکلنا تو میں تسبیح خانہ سے باہر نہیں نکلی۔ لیکن مجھ میں اعتماد ہی نہیں تھا، آپی کہتی تھیں لنگر لے آئو لیکن مجھے شرم آتی تھی اور ساتھ میں خود اعتمادی نہیں تو آپی مجھے پر بہت غصہ ہوئیں کہ کوئی حال نہیں ہے تمہارا‘ ہربار میں ہی آپ لوگوں کو لاکر دوں لیکن انہیں کیا پتا کہ مجھ میںخود اعتمادی ہی نہیں۔ مجھے انتظامیہ والی عورتوں سے بھی ڈر لگتا تھا پتا نہیں کیوں؟ حالانکہ وہ بہت بہت اور بہت ہی اچھی تھیں‘ وہ اگرڈانتی بھی تھیں تو قصور ان کا بھی نہیں تھا، کچھ عورتیں کام ہی کچھ ایسا کرتی تھیں۔ میں نے وہاں بھی اپنی صبح و شام کی تسبیحات اور انمول خزانہ پڑھتی۔ خوب برکات سمیٹیں‘ اللہ سے خوب گڑگڑا کر مانگا‘ توبہ کی تین دن کیسے گزرے پتہ ہی نہ چلا۔ واپسی پر گاڑی میں آپ کا درس سنا تو میرا سفر بہت زبردست گزرا‘ قسم سے ذرا تھکن نہیں ہوئی ۔ جب واپس آئی تو ایسا لگتا تھا جیسے میرا اندر بھی اور باہر بھی دھل گیا ہے‘ مجھے تسبیح خانہ سے جانے کا بہت دکھ تھا میں بار بار تسبیح خانہ کی طرف دیکھتی اور روتی رہی ایسا لگتا تھا جیسے اب بھی آپ کی آواز کانوں میں گونج رہی ہے میں اب روزانہ ایک درس ضرور سنتی ہوں جس سے سکون ملتا ہے ۔جب سے تسبیح خانہ سے لوٹی ہوں مجھے ٹی وی‘انٹرنیٹ اور ڈراموں میں کوئی دلچسپی نہیں رہی۔میں چاہتی ہوں کہ ٹی وی خراب ہوجائے ہمیشہ کیلئے اور میری چھوٹی بہن جو ڈرامے دیکھتی ہے ہمیشہ کیلئے ڈراموں کو بھول جائے۔ میں چاہتی ہوں کہ میں کسی کا دل نہ دکھائوں، سارے میرے سلوک سے متاثر ہوں میں کسی سے حسد نہ کروں، غیبت نہ کروں کسی کی اور کسی کے بارے میں بدگمانی نہ ہوگی۔ اب استغفار کی تسبیح پڑھتی ہوں تو بڑا مزہ آتا ہے‘ آنسو بھی ندامت کے نکلتے ہیں۔ اللہ آپ کو بہت خوش رکھے۔ آمین! (پوشیدہ)
برکت ہی برکت سکون ہی سکون
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! بہت عرصہ سے خواہش تھی کہ تسبیح خانہ جا کر رہوں۔ گزشتہ عبقری روحانی اجتماع میں الحمدللہ جمعۃ المبارک کے دن یہ خواہش پوری ہوئی۔ پہلے تو اول سے مجھے یہ کیفیت تنگ کرتی رہی ہے کہ میں جہاں بھی جائوں حتیٰ کہ اپنے گائوں سے دوسرے گائوں کیوں ہی نہ جائوں بہت ہلچل رہتی ہے کہ جلدی گھر پہنچو اور گھر تو پہلے سے ہی کھانے کو آتا تھا گھر بھی بہت تکلیف رہتی تھی لیکن تسبیح خانہ میں تو کیفیت ہی کچھ اور تھی نہ گھر کہ خیال تھا نہ کہیں اور بس اللہ ہی اللہ۔ واہ حضرت واہ! کیا منظر تھا رونا تھا کہ میں ہی نہ کررہا تھا میرے بہت عزیز رشتے دار مجھ سے اس دنیا سے جدا ہوگئے‘ دل اداس‘ آنکھ خاموش آنسو تھے کہ نام و پتہ بھی نہیں دے رہے تھے مجھے ایک بار بھی رونا نہ آیا۔لیکن یہاں تو دل بار بار رو رہا تھا میرے سامنے دعا میں جیسے آپ رو رہے تھے ایسے میرا دل بھی چیخ رہا تھا‘ دھاڑیں مار مار کر رو رہا تھا‘ آنسو تھے کہ بس رکنے کا نام نہیں لے رہے تھے کیا منظر تھا واہ واہ! سبحان اللہ! حضرت میری ہلچل والی کیفیت بھی ختم ہوگئی، آرام ، سکون کے ساتھ اور بخیر و عافیت سے گھر واپس پہنچ گیا۔ الحمدللہ! ۔ اب گھر میں سکون ہے‘ عافیت ہے‘ برکت اور سکون ہی سکون ہے۔ الحمدللہ!(ج۔ر)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں